وَإِذْ يَمْكُرُ بِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِيُثْبِتُوكَ أَوْ يَقْتُلُوكَ أَوْ يُخْرِجُوكَ ۚ وَيَمْكُرُونَ وَيَمْكُرُ اللَّهُ ۖ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ
اور (اے نبی وہ وقت یاد کرو) جب کافر آپ کے متعلق خفیہ تدبیریں سوچ رہے تھے کہ آپ کو قید کردیں، یا مار ڈالیں یا جلا وطن کردیں۔ وہ بھی تدبیریں کر رہے تھے اور اللہ بھی [٣١] تدبیر کر رہا تھا اور اللہ ہی سب سے اچھی تدبیر کرنے والا ہے
(ف2) احسانات الہی کا ذکر ہے یعنی ایک وقت وہ تھا کہ حضور (ﷺ) کے متعلق مشورے کر رہے تھے کچھ کہتے تھے ، اس کو قید کرلو ، کچھ چاہتے تھے زندگی ہی سے محروم ہوجائے اور ایک طبقہ وہ تھا جو مکے سے نکال دینے پر مصر تھا ان کی تمام تدبیریں ناکام رہیں اور اللہ نے حضور (ﷺ) کو مدینہ پہنچا دیا ، جہاں سینکڑوں جان نثار پیدا ہوگئے ، اور بالآخر یہ تجویزیں سوچنے والے بدر میں ذلیل ہوئے ۔ حل لغات : لِيُثْبِتُوكَ: اثبات کے معنی روک لینے کے ہیں یعنی قید کر رکھنا ۔