سورة الاعراف - آیت 58
وَالْبَلَدُ الطَّيِّبُ يَخْرُجُ نَبَاتُهُ بِإِذْنِ رَبِّهِ ۖ وَالَّذِي خَبُثَ لَا يَخْرُجُ إِلَّا نَكِدًا ۚ كَذَٰلِكَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَشْكُرُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
اور عمدہ زمین اپنے پروردگار کے حکم سے خوب سبزہ اگاتی ہے اور جو خراب ہوتی ہے اس سے جو کچھ تھوڑا بہت نکلتا ہے وہ بھی ناقص ہوتا ہے۔[٦٢] اسی طرح ہم اپنی آیات کو مختلف طریقوں سے ان لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں جو شکر بجا لاتے ہیں
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف3) لطیف پیرایہ میں اشارہ ہے استعداد کے اختلاف کی جانب ، کہ جس طرح پاک اور اچھی زمین میں پاکیزہ چیزیں پیدا ہوتی ہیں ، اور بری زمین میں ردی ، اسی طرح دلوں کی حالت ہے ، اگر یہ مزرع ہستی کفر ونفاق کے بیج سے معرا اور خالی ہے ، تو لامحالہ ایمان اور یقین کے گل وریحان پیدا ہوں گے ، اور نہ کفر وفسوق کے زقوم : حل لغات : نَكِدًا: ہر شئے جو بمشکل مہیا ہو ۔