قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ
آپ کہہ دیجیے : اے کافرو!
(1۔6) تیرے منکر لوگ تجھے اور تیرے ساتھ والوں کو تنگ کرتے ہیں تو ان کو کہہ اے میرے منکرو میرا تمہارا جھگڑا کوئی ذاتی یا مالی نہیں فقط بات یہ ہے کہ میں ان چیزوں کی عبادت نہیں کرتا جن کی اللہ کے سوا تم لوگ عبادت کرتے ہو اور نہ تم خالص اس اکیلے معبود کی عبادت کرتے ہو جس کی میں عبادت کرتا ہوں یعنی اس کام میں میرا تمہارا نہ حال میں اتحاد ہے نہ آئندہ ممکن ہے پس چونکہ ہم دونوں کے راستے دو ہیں لہذا تمہارا دین تمہارے نزدیک تمہارے لئے واجب العمل ہے میرے نزدیک میرا دین میرے لئے واجب العمل ہے‘ آئو ہم دونوں لڑائی دنگا چھوڑ کر اپنے اپنے مذہب پر عمل کریں جب تک کہ اللہ سچے کو جھوٹے پر غالب کرے چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ اللھم اجعلنا من الفائزین بعض لوگ اس سورۃ کو منسوخ کہتے ہیں حالانکہ نسخ کی شروط میں ایک شرط یہ بھی ہے کہ منسوخ اور ناسخ دونوں بصیغہ امر احکام شرعیہ میں سے ہوں یہاں تو دونوں میں سے کوئی بھی حکم نہیں بلکہ خبر ہے پس معنی وہی صحیح ہیں جو ہم نے تفسیر میں کئے ہیں۔ ١٢ منہ