سورة الملك - آیت 19
أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ فَوْقَهُمْ صَافَّاتٍ وَيَقْبِضْنَ ۚ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا الرَّحْمَٰنُ ۚ إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيرٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کیا انہوں نے اپنے اوپر پرندوں کو نہیں دیکھا کہ وہ کیسے اپنے پر کھولتے اور بند کرلیتے ہیں۔ رحمن کے سوا کوئی نہیں ہے جو انہیں تھامے [٢١] رکھے۔ وہ یقیناً ہر چیز کو دیکھ رہا ہے
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
کیا اللہ کے قبضہ قدرت کا ثبوت معلوم کرنے کو یہ لوگ اپنے اوپر پرندوں کو نہیں دیکھتے جو صفیں باندھ کر پروں کو بند کئے ہوئے چلتے ہیں وہ باوجود وزنی ہونے کے گرتے کیوں نہیں اس لئے کہ اللہ رحمن ان کو گرنے سے روکتا ہے یعنی اس نے ان کو یہ طاقت بخشی ہے اور اسی نے ہوا میں یہ قوت رکھی ہے کہ ان کو تھامے رکھے بے شک اللہ پیدا کرنے کے بعد ہر چیز کو دیکھ رہا ہے