سورة الملك - آیت 5

وَلَقَدْ زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَجَعَلْنَاهَا رُجُومًا لِّلشَّيَاطِينِ ۖ وَأَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابَ السَّعِيرِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

نیز ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں سے سجا دیا ہے اور ان چراغوں (ستاروں) کو شیطانوں کو مار بھگانے کا ذریعہ [٩] بنا دیا ہے اور ان کے لئے ہم نے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

سنو ! ہم اپنی صنعت تم کو دکھاتے ہیں دیکھو ہم نے چراغوں یعنی ستاروں کے ساتھ ورے آسمان کو مزین کیا ہے تم رات کے وقت دیکھتے ہو کیسے چمکتا ہے اور ستارے قندیلوں کی طرح لگے ہوئے معلوم ہوتے ہیں ان ستاروں کو کئی ایک فائدوں کے لئے پیدا کیا ہے منجملہ ایک یہ ہے کہ ہم نے ان کو شیاطین کے لئے دھتکار بنایا ہے یعنی شیاطین جب آسمان کی طرف چڑھ کر ملائکہ کی گفتگو سننا چاہتے ہیں تو ان ستاروں کی تاثیر سے ہٹ جاتے ہیں جیسے آگ یا بجلی کی حرارت مانع ہوتی ہے اور ہم نے ان شیطانوں اور ان کے اتباع کے لئے آگ کا عذاب جہنم میں تیار کر رکھا ہے