سورة التحريم - آیت 7

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ كَفَرُوا لَا تَعْتَذِرُوا الْيَوْمَ ۖ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اس دن اللہ کافروں سے فرمائے گا) اے کافرو! آج بہانے [١٥] مت بناؤ۔ تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسے تم عمل کرتے رہے۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

یہ جو ذکر ہوا ہے کہ اس نار جہنم کا ایندھن آدمی اور پتھر ہوں گے ان آدمیوں سے مراد کافر لوگ ہیں نہ مومن یعنی کافر جب اس آگ میں ڈالے جائیں گے تو ہائے وائے اور عذر معذرت کریں گے ان کو جواب میں انہی مذکورہ فرشتوں کی زبانی کہا جائے گا اے کافرو آج تم عذر معذرت نہ کروکیونکہ تمہارا عذر معذرت معقول نہیں ہاں یہ یقین رکھو کہ تم پر ظلم نہ ہوگا بلکہ جو کچھ تم دنیا میں کیا کرتے تھے اسی کا بدلہ تم کو ملے گا