رَّسُولًا يَتْلُو عَلَيْكُمْ آيَاتِ اللَّهِ مُبَيِّنَاتٍ لِّيُخْرِجَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ ۚ وَمَن يُؤْمِن بِاللَّهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۖ قَدْ أَحْسَنَ اللَّهُ لَهُ رِزْقًا
ایک ایسا رسول [٢٥] جو تمہیں اللہ کی واضح آیات پڑھ کر سناتا ہے تاکہ ایمان لانے والوں، اور نیک عمل کرنے والوں کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف [٢٦] لائے۔ اور جو شخص اللہ پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے اللہ اسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں۔ یہ لوگ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ نے ایسے شخص کے لئے بہت اچھا رزق رکھا ہے۔
دیکھو اسی اللہ نے ایک نصیحت کرنے والا رسول (محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہاری طرف بھیجا ہے جو اللہ کے کھلے کھلے احکام تم کو سناتا ہے تاکہ جو لوگ ایمان لاکر عمل نیک کرتے ہیں ان کو کفر شرک حرص اور عداوت وغیرہ وغیرہ کی ظلمات سے نکال کر نور ہدایت کی طرف لے جائے چنانچہ تم مسلمان نبی کی صحبت تامہ سے اپنی طبیعتوں کا اندازہ خود کرلو کہ اس رسول کے آنے سے پہلے تم کیا تھے اور اب کیا ہو بس یہی ایک بات ہے جس کو ہمیشہ ذہن نشین رکھنا چاہیے تم (موجودہ ایمانداروں) سے یہ مخصوص نہیں بلکہ الٰہی قانون عام ہے کہ جو کوئی اللہ پر ایمان لائے اور نیک کام کرے اللہ اس کو جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی ان میں چند روزہ ان کی رہائش نہ ہوگی بلکہ ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے اللہ تعالیٰ نے ان نیکوکار لوگوں کے لئے عزت کا رزق خوب تیار کر رکھا ہے ایسا کہ دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی نہ ملے گی اس واسطے کہ یہ لوگ اللہ کے مہمان ہوں گے