وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ ۚ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا
اور اسے ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں اسے وہم و گمان [١٢] بھی نہ ہو اور جو شخص اللہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسے کافی ہے اللہ اپنا کام پورا کرکے رہتا [١٣] ہے۔ بلاشبہ اللہ نے ہر چیز کا ایک اندازہ مقرر [١٤] کر رکھا ہے۔
اور اگر اداء شہادت حقہ سے اس کو مالی نقصان ہوگا تو اللہ اس کو ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہوگا پس تم ہر کام میں اللہ کی رضا جوئی کا خیال مقدم رکھا کرو اور دل میں یقین رکھو کہ جو کوئی اللہ پر بھروسہ کرے وہ اللہ اس کو کافی ہوگا پس تم ایمانداروں کو چاہیے کہ ہر کام اللہ کے سپرد کر دو اللہ تعالیٰ اپنے منشا کے مطابق اپنا کام کردیا کرتا ہے لیکن لوگ جلد باز ہیں کہتے ہیں کہ جتنے وقت میں ہم چاہیں ہوجائے مگر ہوتا اسی وقت ہے جو اللہ کے نزدیک وقت مقرر ہے کیونکہ اللہ نے ہر چیز کے لئے اندازہ اور وقت مقرر کر رکھا ہے زندگی اور موت میں تو ہر چیز اندازہ میں محدود ہے شرعی احکام میں بھی اندازہ مقرر ہے