مَثَلُ الَّذِينَ حُمِّلُوا التَّوْرَاةَ ثُمَّ لَمْ يَحْمِلُوهَا كَمَثَلِ الْحِمَارِ يَحْمِلُ أَسْفَارًا ۚ بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِ اللَّهِ ۚ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
جن لوگوں کو تورات کا حامل بنایا گیا پھر انہوں نے یہ بار نہ اٹھایا ان کی مثال اس گدھے کی سی ہے جو کتابیں اٹھائے [٩] ہوئے ہو۔ (اس سے بھی) بری مثال ان لوگوں کی ہے جنہوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلا دیا [١٠] اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا
آج سے پہلے اس کا فضل بنی اسرائیل کی معرفت دنیا میں پہنچتا رہا بنی اسرائیل کی ہدایت کے لئے اللہ نے تورات اور دیگر الہامے نوشتے بھیجے مگر ان لوگوں نے اس کی تعمیل نہ کی اس لئے یہ کہنابالکل صحیح ہے کہ جن لوگوں کو تورات ملی تھی پھر انہوں نے اس پر عمل نہ کیا ان کی مثال بالکل گدھے کی سی ہے جو کتابیں محض بوجھ کی صورت میں اٹھاتا ہے جس کو سعدی مرحوم نے بھی یوں کہا ہے۔ علم چند انکہ بیشتر خوانی چوں عمل در تو نیست نادانی نہ محقق بود نہ دانشمند چارپایہ بروکتا بے چند حقیقت میں اس قوم کی بری مثال ہے جو اللہ کی آیات کو جھٹلاتی ہے گدھے کی ہو یا کتے کی وہ ان سب مثالوں کی مستوجب ہے اور اللہ تعالیٰ ایسے ظالموں کو توفیق خیر نہیں دیتا تا وقتیکہ اپنے ظلم کو ترک نہ کریں۔