لَّا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ
اللہ تمہیں ان لوگوں سے منع نہیں کرتا جونہ تم سے دین کے بارے میں لڑے [١٨] اور نہ ہی تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا، اس بات سے کہ تم ان سے بھلائی کرو اور ان کے حق میں انصاف کرو۔ اللہ تو یقیناً انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
یہ مت سمجھو کہ اللہ تعالیٰ کو کافروں کی شخصیت سے کوئی رنج یا عداوت ہے نہ یہ سمجھو کہ تم کو ہر حال میں کافروں کے ساتھ لڑنے بھڑنے کا حکم ہے نہیں ہرگز نہیں بلکہ اصل بات یہ ہے کہ اللہ تم کو ان کافرلوگوں کے ساتھ نیک سلوک کرنے سے منع نہیں کرتا جو دین کی وجہ سے تم سے نہیں لڑے اور نہ انہوں نے ازراہ جبر وستم تم کو تمہارے گھروں سے نکالا ایسے لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے سے نہیں روکتا۔ بے شک ان سے سلوک کے ساتھ پیش آئو اور احسان کیا کرو نہ ان کے حق میں انصاف کرنے سے تم کو منع کرتا ہے یہ لوگ چاہے تمہارے دین سے منکر اور کافر ہو پڑے ہوں۔ کفر اور اسلام کا معاملہ اللہ کے ساتھ ہے ہر ایک کا ذاتی معاملہ ہے تم کو اس میں دخل کیا تم ایسے لوگوں کے ساتھ انصاف سے پیش آیا کرو اور دل میں جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں یعنی ہر بات میں منصفانہ برتائو کرنے والوں سے محبت کرتا ہے