سورة الحجرات - آیت 4

إِنَّ الَّذِينَ يُنَادُونَكَ مِن وَرَاءِ الْحُجُرَاتِ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) !) جو لوگ آپ کو حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں ان میں سے اکثر بے عقل ہیں۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

مگر سارے لوگ سمجھدار نہیں ہیں۔ بعض لوگ دل سے مخلص ہیں لیکن عقل سے خام‘ ایسے لوگ قابل معافی ہیں۔ وہ لوگ جو اے نبی ! تیرے مکان کے باہر سے یا محمد یا رسول اللہ کہہ کہہ کر تجھے بلاتے ہیں وہ سب بااخلاص ہیں مگر ان میں سے بہت سے بے عقل ہیں۔ ان کو اس بات کی تمیز نہیں کہ کسی سردار کو گھر میں بھی ضرورتیں ہوتی ہیں جیسی باہر اس کی ڈیوٹی ہے۔ اندر بھی وہ ڈیوٹی ہی ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ خانگی یا شخصی ضروریات بھی ہوا کرتی ہیں جو اس کو گھر میں ٹھہرنے کے لئے مجبور کرتی ہیں۔ اس لحاظ سے انہیں خاموش بیٹھے رہنا چاہیے