سورة الأحقاف - آیت 9

قُلْ مَا كُنتُ بِدْعًا مِّنَ الرُّسُلِ وَمَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِي وَلَا بِكُمْ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ وَمَا أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے کہئے کہ ’’میں کوئی نرالا رسول [١٢] نہیں ہوں، میں یہ بھی نہیں جانتا کہ مجھ سے کیا سلوک [١٣] کیا جائے گا اور تم سے کیا ؟ میں تو اسی چیز کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی کی جاتی ہے اور میں تو محض ایک واضح طور پر ڈرانے والا ہوں‘‘

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اے نبی ! تو ان مخالفوں کو کہہ دے کہ تم لوگ جو میرے ساتھ ایسے بے طرح برسر جنگ ہو میں کوئی انوکھا رسول نہیں ہوں مجھ سے پہلے کئی رسول گذر گئے جس طرح وہ اللہ کے احکام سناتے تھے میں بھی سناتا ہوں اور اللہ تعالیٰ کے قانون میں نہ ان کو کچھ دخل تھا نہ مجھے دخل ہے بلکہ میں تو یہاں تک اعلان کرتا ہوں کہ مجھے یہ بھی خبر نہیں کہ کل مجھ سے کیا برتائو ہوگا اور تم سے کیا؟ اللہ جانے کل میں تندرست رہوں گا یا بیمار ہوجائوں گا تم بیمار ہو گے یا اچھے رہو گے میں تو مذہبی امور میں صرف اس کلام کی تابعداری کرتا ہوں جو میری طرف وحی کی جاتی ہے یعنی میں تو حکم کا تابعدار ہوں اور اللہ کے عذاب سے صاف صاف ڈرانے والا۔