سورة الأحقاف - آیت 3
مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا إِلَّا بِالْحَقِّ وَأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ وَالَّذِينَ كَفَرُوا عَمَّا أُنذِرُوا مُعْرِضُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہم نے آسمانوں، زمین اور جو کچھ ان کے درمیان موجود ہے سب چیزوں کو حقیقی مصلحت کی بنا پر اور ایک مقررہ مدت [٢] تک کے لئے پیدا کیا ہے اور جو کافر ہیں وہ اس چیز سے اعراض کرجاتے ہیں جس سے انہیں ڈرایا [٣] جاتا ہے۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
ہم (اللہ) نے آسمان زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سچے قانون کے ساتھ وقت مقررہ تک رکھنے کو پیدا کئے ہیں ان کے واقعات اپنے اپنے وقت پر قانون قدرت کے ماتحت وقوع پذیر ہوتے رہتے ہیں اور ہوتے رہیں گے۔ اسی طرح سچی جھوٹی تعلیم کا مقابلہ بھی ہوتا رہا ہے اور ہوتا رہے گا۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ ضدا اور عناد میں تیری سچی تعلم سے منکر ہیں