سورة الصافات - آیت 81
إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
بلاشبہ وہ ہمارے ایماندار بندوں سے تھے۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
(81۔82) نوح سے ایسا برتائواس لئے کیا گیا کہ وہ ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھا انسانی کمالات میں یہ اعلیٰ درجہ ہے کہ اللہ پر ایمان کامل ہو اس لئے ہم نے اس کو بچایا پھر اوروں کو جو اس کے مخالف تھے ہم نے ہلاک کردیا کیونکہ وہ بڑے مفسد تھے۔ ) تمام دنیا پر طوفان نوح آنا قرآن و حدیث سے ثابت نہیں بلکہ برعکس ثابت ہے کہ خاص ان لوگوں پر آیا تھا۔ جنہوں نے حضرت نوح کی تکذیب کی تھی۔ چنانچہ ارشاد ہے۔ قوم نوح لما کذبوا الرسل اغرقنا ھم نوح کی قوم نے جب تکذیب کی تو ہم نے ان کو غرق کردیا۔ پس جنہوں نے تکذیب کی تھی وہی غرق ہوئے۔ ساری دنیا پر نہ آبادی تہی نہ ساری دنیا نے تکذیب کی تھی نہ غرق ہوئے۔ منہ (