سورة الصافات - آیت 54
قَالَ هَلْ أَنتُم مُّطَّلِعُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر کہے [٣١] گا : ’’کیا تم اس کا حال معلوم کرنا چاہتے ہو؟‘‘
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
میں چاہتا ہوں کہ اپنے اس ساتھی کو دیکھوں کہ اس کا انجام کیا ہوا اس کے بعدا پنے ساتھیوں سے کہے گا کار تم اسے دیکھنا چاہتے ہو۔ ) آریوں کو دیکھا گیا ہے کہ عموماً ہر مجلس میں جنت کی خمر ( شراب) پر اعتراض کیا کرتے ہیں حالانکہ بارہا ان کو ( تحریراً اور تقریراً) سمجھایا گیا کہ جنت کی خمر میں نشہ نہ ہوگا۔ بلکہ ( بیضآء لذۃ للشاربین) محض ایک رنگ کا دودھ جیسا لذیذ شیرہ ہوگا۔ جو پینے والوں کو لذت دے گا۔ قرآن مجید میں فرعونیوں کے حق میں ذکر ہے وان یروا سبیل الرشد لا یتخذوہ سبیلا یعنی ہدایت اور رشد کی بات سن کر اس کو اختیار نہ کرتے تھے۔ یہی حال تمام مخالفین اسلام کا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کو ہدایت کرے۔ منہ۔ (