سورة الفرقان - آیت 77

قُلْ مَا يَعْبَأُ بِكُمْ رَبِّي لَوْلَا دُعَاؤُكُمْ ۖ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ يَكُونُ لِزَامًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اے نبی! آپ لوگوں سے) کہہ دیجئے کہ اگر تم اسے نہیں پکارتے تو میرے پروردگار کو تمہاری کوئی پرواہ [٩٥] نہیں۔ تم تو (حق کو) جھٹلا چکے اب [٩٦] جلد ہی اس کی ایسی سزا پاؤ گے جس سے جان چھڑانا محال ہوگی۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

چونکہ اصل عزت بندوں کی یہی ہے کہ اللہ کے ہو کر رہیں اس لئے اے نبی ! تو ان سے کہہ دے کہ اگر تم اللہ کی عبادت نہ کرو اللہ کو بھی تمہاری پرواہ نہیں اور نہ تمہاری کچھ عزت اس کے ہاں ہوگی پس اللہ کے ہاں عزت چاہتے تو اس کے ہو کر رہو نہیں تو یاد رکھو ؎ عزیز یکہ ازد گہش سر بتافت بہردر کہ شد امیج عزت نیافت سو تم نے بجائے ماننے کے اس کے حکموں کو جھٹلایا یعنی اس کا عذاب تم کو چمٹ جائے گا ذرا ہوش سے اعاذنا اللہ منہ ازمکافات عمل غافل مشو گندم از گندم بروید جو زجو