سورة الفرقان - آیت 67
وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا وَكَانَ بَيْنَ ذَٰلِكَ قَوَامًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جو خرچ کرتے ہیں تو نہ اسراف کرتے ہیں اور نہ بخل بلکہ ان کا خرچ ان دونوں انتہاؤں کے درمیان [٨٤] اعتدال پر ہوتا ہے۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
اس وصف کے علاوہ اور اوصاف بھی ان میں ہوتے ہیں یعنی وہ لوگ اللہ کے بندے ہیں کہ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ فضول خرچی میں اڑاتے ہیں نہ بخل کرتے ہیں یعنی نہ تو ان کا وطیرہ یہ ہوتا ہے کہ ؎ گر مرد ہے عاشق کوڑی نہ رکھ کفن کو اور نہ وہ پیسے کے ایسے مرید ہوتے ہیں کہ ؎ گرجاں طلبی مضائقہ نیست گرزرطلبی سخن درین است بلکہ ان کی روش اس کے درمیان درمیان مضبوط ہوتی ہے