سورة الفرقان - آیت 44
أَمْ تَحْسَبُ أَنَّ أَكْثَرَهُمْ يَسْمَعُونَ أَوْ يَعْقِلُونَ ۚ إِنْ هُمْ إِلَّا كَالْأَنْعَامِ ۖ بَلْ هُمْ أَضَلُّ سَبِيلًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
یا آپ یہ خیال کرتے ہیں کہ ان میں اکثر سنتے اور سمجھتے ہیں؟ یہ تو مویشیوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی گئے گزرے [٥٦] ہیں۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
کیا تو سمجھتا ہے کہ ان میں سے بہت سے لوگ تیری باتوں کو سنتے ہیں یا سمجھتے ہیں تو بہ توبہ ان کو سمجھنے سے کیا مطلب یہ تو بس چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی گئے گذرے اور گمراہ تروہ تو اپنے مالک کے فرماں بردار ہوتے ہیں مگر یہ ایسے نمک حرام ہیں کہ اللہ کی نعمتوں کو کھائیں بپئیں لیکن بے فرمانی بھی کئے جائیں پس ان سے تو سب کو ناامیدی ہے ان کا تو ذکر نہ کر