سورة الفاتحة - آیت 2
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہر طرح کی تعریف [٤] اللہ ہی کے لیے ہے [٥] جو سب جہانوں [٦] کا پروردگار ہے
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
شان نزول الحمدللہ : مکہ شریف میں جب نماز فرض ہوئی تھی تو یہ سورت نازل ہوئی۔ (فتح البیان) ١٢ اس سورت کے کئی نام ہیں ہر نام اس کی فضیلت ظاہر کرتا ہے اس کو فاتحۃ الکتاب بھی کہتے ہیں کیونکہ ابتدا کتاب اللہ کے آتی ہے اور سورت الشکر بھی اس کا نام ہے اس لئے کہ اس کے اول میں حمد ہے جو شکر سے بڑہکر ہے اس کا نام سورت الرقیہ یعنی دم کی سورت بھی ہے کیونکہ صحابہ کرام اس کو پڑھ کر بیماروں پر دم کیا کرتے تھے۔ ترمذی نے آنحضرتﷺ سے نقل کیا ہے کہ اس سورت جیسا بابرکت کلام نہ تورٰیت میں ہے نہ انجیل میں نہ کسی آسمانی کتاب میں نازل ہوا یہی قرآن عظیم ہے جو مجھ (آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ملا ہے۔ (منہ)