سورة الاعراف - آیت 7

فَلَنَقُصَّنَّ عَلَيْهِم بِعِلْمٍ ۖ وَمَا كُنَّا غَائِبِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر ہم اپنے علم سے پوری حقیقت ان پر بیان کردیں گے۔ آخر ہم اس وقت غائب تو نہیں [٦] تھے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿فَلَنَقُصَّنَّ عَلَيْهِم﴾ ” پھر ہم ان کے حالات بیان کریں گے۔“ یعنی ہم تمام مخلوق کو بتائیں گے کہ وہ کیا عمل کرتے رہے تھے ﴿بِعِلْمٍ﴾” اپنے علم سے“ یعنی اللہ تعالیٰ اپنے علم سے ان کو ان کے اعمال کے بارے میں بتائے گا﴿ وَمَا كُنَّا غَائِبِينَ﴾” ہم کسی بھی وقت غیر موجود نہ تھے۔“ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ أَحْصَاهُ اللَّـهُ وَنَسُوهُ﴾ (المجادلہ: 58؍6) ” اللہ نے ان کے تمام اعمال کو محفوظ رکھا ہے اور وہ بھول گئے ہیں۔“ اور فرمایا ﴿وَلَقَدْ خَلَقْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعَ طَرَائِقَ وَمَا كُنَّا عَنِ الْخَلْقِ غَافِلِينَ﴾ (المومنون :23؍17) ” ہم نے تمہارے اوپر سات آسمان پیدا کئے اور ہم خلقت سے غافل نہیں ہیں۔ “