سورة الانعام - آیت 160

مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا ۖ وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جو کوئی اللہ کے ہاں کوئی نیکی لے کر آئے گا تو اسے اس نیکی کا دس گنا ثواب ملے گا اور جو برائی لے کر آئے گا اسے اتنی ہی سزا دی جائے گی جتنی [١٨٣] اس نے برائی کی تھی اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ ﴾ ” جو کوئی نیکی لے کر آئے گا۔“ یعنی جو کوئی حقوق اللہ اور حقوق العباد سے متعلق قولی، فعلی، ظاہری اور باطنی نیکی لے کر اللہ تعالیٰ کے پاس حاضر ہوتا ہے ﴿ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا ۖ﴾ ” تو اس کے لئے اس کا دس گنا ہے‘‘ نیکیوں کو کئی گنا کرنے کے ضمن میں یہ کم ترین جزا ہے ﴿وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا﴾ ” اور جو کوئی لاتا ہے ایک برائی، سو سزا پائے گا اسی کے برابر“ یہ اللہ تعالیٰ کا کا مل عدل و احسان ہے اور وہ ذرہ بھر ظلم نہیں کرتا۔ بنا بریں فرمایا ﴿ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ﴾ ” ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ “