سورة قریش - آیت 1
لِإِيلَافِ قُرَيْشٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
چونکہ (اللہ نے) قریش کو مانوس کردیا [١] تھا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
بہت سے مفسرین نے کہا ہے کہ جار اور مجرور کا تعلق ماقبل سورت سے ہے ، یعنی ہم نے اصحاب فیل کے ساتھ جو کچھ کیا وہ قریش، ان کے لیے امن ، ان کے مصالح کی درستی، تجارت اور کسب معاش کے لیے سردیوں میں یمن کی طرف اور گرمیوں میں شام کی طرف ان کے سفر کی خاطر کیا۔ پس اللہ تعالیٰ نے ان تمام لوگوں کو ہلاک کردیا جنہوں نے ان کے بارے میں کسی برائی کا ارادہ کیا۔ عربوں کے دلوں میں حرم اور اہل حرم کے معاملے کو تعظیم بخشی، یہاں تک کہ عرب قریش کا احترام کرنے لگے ،قریش جہاں بھی سفر کا ارادہ کرتے تو عرب معترض نہ ہوتے ، اس لیے اللہ تعالیٰ نے ان کو شکر ادا کرنے کا حکم دیا۔