سورة الليل - آیت 4
إِنَّ سَعْيَكُمْ لَشَتَّىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کہ تمہاری کوشش یقیناً مختلف قسم [١] کی ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿اِنَّ سَعْیَکُمْ لَشَتّٰی﴾ اور یہی وہ چیز ہے جس پر قسم کھائی گئی ہے، یعنی اے مکلفو ! تمہاری کوششوں میں بہت تفاوت ہے۔ یہ تفاوت نفس اعمال، ان کی مقدار اور ان میں نشاط میں تفاوت کی بنا پر ہے اور یہ تفاوت ان اعمال کی غایت مقصود کے مطابق ہے کہ آیا یہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ہے جو بلند اور ہمیشہ باقی رہنے والا ہے تو اس کی بقا کے ساتھ یہ عمل بھی باقی رہے گا اور صاحب عمل اس سے منتفع ہوگا؟ یا یہ عمل کسی زائل ہونے والے فانی غایت ومقصود کے لیے ہے کہ اس کے بطلان کے ساتھ اس کی کوشش باطل اور اس کے اضمحلال کے ساتھ مضحمل ہوجائے گی؟ ہر وہ عمل جس میں اللہ کی رضا مقصود نہ ہو اسی وصف سے موصوف ہوتا ہے۔