سورة الفجر - آیت 23
وَجِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ ۚ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنسَانُ وَأَنَّىٰ لَهُ الذِّكْرَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جہنم اس دن سامنے لائی جائے گی، اس دن انسان نصیحت تو قبول کرے گا مگر اس وقت اسے [١٧] نصیحت سے کیا حاصل ہوگا ؟
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَجِایْءَ یَوْمَیِٕذٍ بِجَہَنَّمَ﴾ ” اور دوزخ اس دن حاضر کی جائے گی۔“ فرشتے اسے زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے ۔ پس جب یہ تمام امور وقوع پذیر ہوں گے ﴿یَوْمَیِٕذٍ یَّتَذَکَّرُ الْاِنْسَانُ﴾ اس روز انسان یاد کرے گا کہ اس نے کیا بھلائی یابرائی آگے بھیجی ہے؟ ﴿ وَاَنّٰی لَہُ الذِّکْرٰی﴾ ” مگر اس تنبیہ سے اسے فائدہ کہاں مل سکے گا؟“ اس کا وقت گزر چکا اور اس کا زمانہ بیت گیا۔