سورة التكوير - آیت 22
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور (اے کفار مکہ) تمہارا رفیق مجنون نہیں ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ تبارک وتعالی ٰ نے رسول ملکی کی، جو قرآن لے کر آیا ، فضیلت بیان کرنے کے بعد رسول بشری کی فضیلت کا ذکر کیا ہے ، جس پر قرآن نازل ہوا اور جس کی طرف اس نے لوگوں کو دعوت دی ،چنانچہ فرمایا : ﴿وَمَا صَاحِبُکُمْ﴾ ” اور تمہارے ساتھی نہیں ہیں۔“ اور وہ ہیں محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ﴿بِمَجْنُوْنٍ﴾ ” مجنون۔ “جیسا کہ آپ کی رسالت کو جھٹلانے والے، آپ کے دشمن کہتے ہیں ، آپ کے بارے میں طرح طرح کے جھوٹ گھڑتے ہیں جن کے ذریعے سے وہ اس نور کو بجھا دینا چاہتے ہیں جسے لے کر آپ آئے ہیں ، بلکہ آپ تو عقل میں سب سے زیادہ کامل ، رائے میں سب سے زیادہ صائب اور قول میں سب سے زیادہ سچے ہیں۔