سورة التكوير - آیت 21
مُّطَاعٍ ثَمَّ أَمِينٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
وہاں اس کا حکم مانا جاتا ہے، بااعتماد ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿مُّطَاعٍ ثَمَّ﴾ یعنی ملأ اعلیٰ میں جبرائیل علیہ السلام کی اطاعت کی جاتی ہے، ان کے پاس مقرب فرشتوں کی ایک جماعت ہے جن پر ان کا حکم نافذ ہوتا ہے اور ان کی رائے کی اطاعت کی جاتی ہے۔ ﴿ اَمِیْنٍ﴾ یعنی امانت دار ہیں ، ان کو جو حکم دیا جاتا ہے اس کی تعمیل کرتے ہیں اس میں کمی بیشی نہیں کرتے اور جو حدود ان کے لیے مقرر کی گئی ہیں ان سے تجاوز نہیں کرتے۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے ہاں قرآن کریم کے شرف پر دلالت کرتا ہے ، کیونکہ اس کے ساتھ ایک عالی مرتبہ فرشتے کو بھیجا جو ان صفات کاملہ سے موصوف ہے ۔ عام عادت یہ ہے کہ بادشاہ کسی عالی مرتبہ ہستی کو اہم ترین مہم اور بلند مرتبہ پیغام ہی کے لیے بھیجا کرتے ہیں۔