سورة التكوير - آیت 15
فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
میں پیچھے ہٹ جانے والے ستاروں [١٤] کی قسم کھاتاہوں
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ تبارک وتعالی ٰنے پیچھے ہٹنے والے ستاروں کی قسم کھائی ﴿بِالْخُنَّسِ﴾ اس سے مراد وہ ستارے ہیں جو مشرق کی جہت میں، کواکب کی عادی رفتار سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور ہفت سیارگان یہ ہیں: سورج، چاند، زہرہ، مشتری، مریخ، زحل اور عطارد۔ ان ساتوں سیاروں کا چلنا دو جہتوں میں ہے۔ ایک چلنا مغرب کی جہت میں تمام کواکب اور فلک کے ساتھ اور ایک چلنا اس جہت کے برعکس، مشرق کی جہت میں، یہ چلنا صرف انہی سات سیاروں کے ساتھ مختص ہے۔ پس اللہ تعالیٰ نے ان ستاروں کے پیچھے ہٹنے کے حال میں، ان کے چلنے اور ان کے چھپ جانے، یعنی دن کے وقت مستور ہونے کے حال کی قسم کھائی ہے اور اس میں یہ احتمال بھی ہے کہ اس سے مراد تمام کواکب اور سیارے وغیرہ ہوں۔