سورة عبس - آیت 26
ثُمَّ شَقَقْنَا الْأَرْضَ شَقًّا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر عجیب طرح سے زمین کو پھاڑا [١٧]
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ثُمَّ شَقَقْنَا الْاَرْضَ شَقًّا﴾ پھر نباتات اگانے کے لیے زمین کو پھاڑا ۔ ﴿ فَأَنبَتْنَا فِيهَا﴾ اس میں ہم نے مختلف اصناف اگائیں، یعنی انواع واقسام کے لذیذ کھانے اور مزیدار غذائیں اور ﴿ حَبًّا ﴾ ”دانے۔ “یہ مختلف قسم کے دانوں کی تمام اصناف کو شامل ہے۔ ﴿ وَعِنَبًا وَقَضْبًا ﴾ ” اور انگور اور ترکاری۔“ ﴿ وَزَيْتُونًا وَنَخْلًا ﴾ ” اور زیتون اور کھجور۔ “ ان مذکورہ چار اجناس کو ان کے فوائد اور منافع کی کثرت کی بنا پر مختص کیا ہے۔