سورة النازعات - آیت 26
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّمَن يَخْشَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اس واقعہ میں سامان عبرت [١٨] ہے اس شخص کے لیے جو (اللہ کی گرفت سے) ڈرتا ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَعِبْرَۃً لِّمَنْ یَّخْشٰی﴾ ” بے شک اسی میں اس شخص کے لیے عبرت ہے جو ڈرے۔“ کیونکہ جو کوئی اللہ سے ڈرتا ہے وہی آیات الٰہی اور عبرتوں سے مستفید ہوتا ہے، لہٰذا جب وہ فرعون کی سزا پر غور کرے گا تو اسے اس حقیقت کی معرفت حاصل ہوجائے گی کہ جو کوئی تکبر اور نافرمانی کرتا ہے اور مالک اعلیٰ کا مقابلہ کرتا ہے، اسے دنیا وآخرت میں سزا ملتی ہے ۔ جس کسی دل سے خشیت الٰہی رخصت ہوجاتی ہے تو اس کے پاس چاہے ہر قسم کی نشانی کیوں نہ آجائے وہ ایمان نہیں لاتا۔