سورة النازعات - آیت 10

يَقُولُونَ أَإِنَّا لَمَرْدُودُونَ فِي الْحَافِرَةِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ (کفار مکہ) کہتے ہیں : کیا ہم پہلی حالت میں [٨] لوٹائے جائیں گے؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

منکرین قیامت، دنیا کے اندر، استہزا کے طور پر حیات بعد الموت کا انکار کرتے ہوئے کہتے ہیں : ﴿ءَاِنَّا لَمَرْدُوْدُوْنَ فِی الْحَافِرَۃِ﴾ یعنی کیا مرنے کے بعد ہمیں پہلی تخلیق کی طرف لوٹایا جائے گا؟ یہ استفہام انکاری ہے جوا نتہائی تعجب اور اس کو محال سمجھنے پر مبنی ہے، انہوں نے حیات بعد الموت کا انکار کیا ، پھر اس کو بعید سمجھنے میں بڑھتے چلے گئے، پھر اسی پر جم گئے ۔ وہ اس دنیا میں تکذیب کے طور پر کہتے ہیں۔