فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ
پھر اس کلام (قرآن) کے بعد اور کونسا کلام ہوسکتا ہے جس پر یہ ایمان لائیں [٢٨] گے؟
پس جب انہوں نے اس قرآن کریم کو جھٹلادیا جو علی الاطلاق صدق ویقین کے بلند ترین مرتبے پر ہے ﴿فَبِاَیِّ حَدِیْثٍ بَعْدَہٗ یُؤْمِنُوْنَ﴾ ” تو اس کے بعد وہ کون سی بات پر ایمان لائیں گے؟ “ کیا وہ باطل پر ایمان لائیں گے جو اپنے نام کی مانند ہےجس پر کوئی دلیل تو کجا، کوئی شبہ بھی قائم نہیں ہوتا؟ یا وہ کسی مشرک، کذاب اور کھلے بہتان طراز کے کلام پر ایما لائیں گے؟ پس نور مبین کے بعد گھٹا ٹوپ اندھیروں کے سوا کچھ نہیں رہتا، صدق کے بعد ، جس پر قطعی دلائل و براہین قائم ہوں ، صریح بہتان اور کھلے جھوٹ کے سوا کچھ باقی نہیں بچتا جو صرف اسی شخص کے لائق ہے جس سے یہ مناسبت رکھتا ہے۔ ہلاک ہے ان کے لیے ، وہ کتنے اندھے ہوگئے ہیں ! اور برا ہو ان کا، کس قدر خسارے اور بدبختی کا شکار ہوگئے ہیں! ہم اللہ تعالیٰ سے عفو اور عافیت کا سوال کرتے ہیں ! وہ جواد اور صاحب کرم ہے۔