إِنَّا أَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ سَلَاسِلَ وَأَغْلَالًا وَسَعِيرًا
بلاشبہ ہم نے کافروں کے لیے زنجیریں [٦]، طوق اور بھڑکتی آگ تیار کر رکھی ہے۔
پھر اللہ تعالیٰ نے جزا کے لحاظ سے دونوں فریقوں کا ذکر کیا تو فرمایا : جس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر کیا ،اس کے رسولوں کو جھٹلایا اور اس کی نافرمانی کے ارتکاب کی جسارت کی ہم نے اس کے لیے تیار کی ہیں ﴿سَلٰسِلَا﴾ جہنم کی آگ کی زنجیریں جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :﴿ ثُمَّ فِي سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُونَ ذِرَاعًا فَاسْلُكُوهُ ﴾(الحاقۃ :69؍32) ” پھر اسے اس زنجیر میں جکڑ دو جس کی پیمائش ستر ہاتھ ہے۔“ ﴿وَاَغْلٰلًا﴾ ” اور طوق“جس کے ذریعے سے ان کے ہاتھوں کو ان کی گردنوں کے ساتھ باندھ کر ان سے جکڑ دیا جائے گا۔ ﴿وَّسَعِیْرًا﴾ یعنی ہم نے ان کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کررکھی ہے جو ان کے جسموں کے ساتھ بھڑکے گی اور ان کے بدنوں کو جلاڈالے گی جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ﴿ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُودُهُم بَدَّلْنَاهُمْ جُلُودًا غَيْرَهَا لِيَذُوقُوا الْعَذَابَ﴾ ( النساء :4؍56) ”جب ان کی کھالیں گل جائیں گی تو ہم ان کو ان کے سوا اور کھالوں سے بدل دیں گے تاکہ وہ عذاب کا مزا چکھتے رہیں۔ “ یہ عذاب ان کے لیے دائمی ہوگا اور وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔