سورة القيامة - آیت 36
أَيَحْسَبُ الْإِنسَانُ أَن يُتْرَكَ سُدًى
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کیا انسان نے یہ سمجھ رکھا [٢٠] ہے کہ اسے شتر بے مہار کی طرح چھوڑ دیا جائے گا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پھر اللہ تعالیٰ نے انسان کو اس کی ابتدائی تخلیق کی یاد دلائی، چنانچہ فرمایا : ﴿اَیَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَنْ یُّتْرَکَ سُدًی﴾ یعنی کیا انسان یہ سمجھتا ہے کہ اسے مہمل چھوڑ دیا جائے گا، اسے نیکی کا حکم دیا جائے گا نہ برائی سے روکا جائے گا، اسے ثواب عطا کیا جائے گا نہ عقاب میں مبتلا کیا جائے گا؟ یہ باطل گمان اور اللہ تعالیٰ کے بارے میں سوئے ظن ہے جو اس کی حکمت کے لا ئق نہیں۔