سورة القيامة - آیت 1
لَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
میں قیامت کی دن کی قسم کھاتا [١] ہوں
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿لَآ اُقْسِمُ بِیَوْمِ الْقِیٰمَۃِ﴾ ” میں قسم کھاتا ہوں قیامت کے دن کی۔“ (لآ) یہاں نافیہ ہے نہ زائدہ، اسے صرف استفتاح اور مابعد کلام کے اہتمام کے لیے لایا گیا ہے، قسم کے ساتھ کثرت سے اس کولانے کی بنا پر استفتاح کے لیے اس کا استعمال نادر نہیں ہے، اگرچہ اس کو استفتاح کلام کے لیے وضع نہیں کیا گیا۔ اس مقام پر جس چیز کی قسم کھائی گئی ہے ، وہی ہے جس پر قسم کھائی گئی ہے اور وہ ہے مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیا جانا۔ لوگوں کو ان کی قبروں سے زندہ کرکے اٹھایا جائے گا ، پھر (اللہ تعالیٰ کے حضور ) ان کو کھڑا کیا جائے گا اور وہ اپنے بارے میں اللہ تعالیٰ کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔