سورة الجن - آیت 4

وَأَنَّهُ كَانَ يَقُولُ سَفِيهُنَا عَلَى اللَّهِ شَطَطًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور یہ کہ ہمارے نادان لوگ اللہ کے ذمے بہت سی جھوٹی [٣] باتیں لگاتے رہے ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَّاَنَّہٗ کَانَ یَقُوْلُ سَفِیْہُنَا عَلَی اللّٰہِ شَطَطًا﴾ یعنی وہ صواب سے ہٹی ہوئی اور حد سے گذری ہوئی بات کہتا ہے اور صرف اس کی سفاہت اور عقل کی کمزوری نے اسے ایسا کرنے پر آمادہ کیا ہے ، ورنہ اگر وہ سنجیدہ اور مطمئن ہوتا تو اسے معلوم ہوتا کہ کیسے بات کہنی ہے۔