سورة المعارج - آیت 42
فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَيَلْعَبُوا حَتَّىٰ يُلَاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
لہٰذا انہیں اپنی بے ہودہ باتوں اور کھیل کو پڑا رہنے دیجئے تاآنکہ وہ دن دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
جب حیات بعد الممات اور جزا وسزا متحقق ہوگئی اور وہ اپنی تکذیب اور عدم اطاعت پر جم گئے ﴿فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَيَلْعَبُوا﴾ ” تو آپ ان کو باطل میں پڑے رہنے اور کھیلنے میں چھوڑ دیں۔ “ یعنی باطل اقوال اور فاسد عقائد میں مشغول اپنے دین سے کھیلتے رہیں، کھاتے پیتے اور مزے اڑاتے رہیں ﴿حَتَّىٰ يُلَاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ﴾ ”حتیٰ کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ اس سے ملاقات کرلیں۔ “ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے عبرت ناک سزا اور وبال تیار کررکھا ہے جو ان کے باطل اقوال وعقائد میں مشغول رہنے کا انجام ہے۔