سورة الحاقة - آیت 13
فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ نَفْخَةٌ وَاحِدَةٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر جب صور میں ایک دفعہ پھونک ماری جائے گی
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
جب اللہ تعالیٰ نے ذکر فرمایا ہےکہ اس نے اپنے رسولوں کی تکذیب کرنے والوں کے ساتھ کیا کیا، انہیں کیسا بدلہ دیا، دنیا کے اندر ہی ان پر عذاب بھیج دیا اور اپنے رسولوں اور ان کے پیروکاروں کو بچا لیا۔ یہ قیامت کے روز اخروی جزا اور اعمال کے کامل بدلے کا مقدمہ ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے بہت ہولناک واقعات کا ذکر فرمایا ہے جو قیامت سے پہلے وقوع پذیر ہوں گے ان میں سے اولین واقعہ یہ ہوگا کہ اسرافیل ﴿ فِي الصُّورِ ﴾ صور پھونکیں گے جب اجساد مکمل ہوجائیں گے ﴿ نَفْخَةٌ وَاحِدَةٌ ﴾۔ ” ایک دفعہ پھونک ماری جائے گی۔“ پس روحیں نکل آئیں گی اور ہر روح اپنے جسد میں داخل ہوجائے گی، تب تمام لوگ رب کائنات کے سامنے کھڑے ہوجائیں گے۔