سورة الحاقة - آیت 11
إِنَّا لَمَّا طَغَى الْمَاءُ حَمَلْنَاكُمْ فِي الْجَارِيَةِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جب پانی کا طوفان حد سے بڑھا تو ہم نے ہی تمہیں [٨] کشتی میں سوار کردیا تھا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
منجملہ ان قوموں کے ،نوح علیہ السلام کی قوم بھی تھی جن کو اللہ نے سمندر (کے سیلاب) میں غرق کر ڈالا جب پانی سرکشی کر کے زمین پر پھیل گیا اور بلند مقامات سے بھی بلند ہوگیا۔ حضرت نوح علیہ السلام کی سرکش قوم کے غرق ہونے کے بعد جو مخلوق موجود تھی اللہ تعالیٰ نے ان پر اپنے احسان کا ذکر فرمایا کہ ان کو سوار کیا ﴿ فِي الْجَارِيَةِ ﴾ ” کشتی میں “جب کہ یہ اپنے باپوں اور ماؤں کی صلب میں تھے جن کو اللہ تعالیٰ نے طوفان سے نجات دی تھی۔ اس لیے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کرو، اس کاشکر کرو جس نے تمہیں اس وقت نجات دی جب اس نے سرکش لوگوں کو ہلاک کرڈالا اور اس کی آیات سے عبرت حاصل کرو جو اس کی توحید پر دلالت کرتی ہیں۔