فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلَاةُ فَانتَشِرُوا فِي الْأَرْضِ وَابْتَغُوا مِن فَضْلِ اللَّهِ وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ
پھر جب نماز ادا ہوچکے تو زمین میں منتشر ہوجاؤ [١٥] اور اللہ کا فضل تلاش کرو اور اللہ کو بکثرت یاد کرتے رہو شاید کہ تم فلاح پاؤ
﴿فَاِذَا قُضِیَتِ الصَّلٰوۃُ فَانْتَشِرُوْا فِی الْاَرْضِ﴾ ”پس جب نماز ہوچکے تو زمین میں پھیل جاؤ۔“ کام کاج اور تجارت کے لیے، چونکہ تجارت میں مشغول ہونا اللہ تعالیٰ کے ذکر سے غافل ہونے کا مقام ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے ذکر کی کثرت کا حکم دیا ہےتاکہ اس کے ذریعے تلافی ہوجائے ،چنانچہ فرمایا: ﴿وَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَثِیْرًا﴾ یعنی اپنے کھڑے ہونے، بیٹھنے اور اپنے لیٹنے کے احوال میں کثرت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرو۔ ﴿ لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ﴾ ”تاکہ تم فلاح پاؤ۔ “کیونکہ ذکر الٰہی کی کثرت فلاح کا سب سے بڑا سبب ہے۔