إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُم بُنْيَانٌ مَّرْصُوصٌ
اللہ یقیناً ان لوگوں کو پسند [٣] کرتا ہے جو اس کی راہ میں صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں جیسے کہ وہ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔
یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اپنے بندوں کو جہاد فی سبیل اللہ کی ترغیب اور اس بات کی تعلیم ہے کہ انہیں جہاد میں کیا کرنا چاہیے ؟ان کے لیے مناسب ہے کہ وہ جہاد میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو کر صف بندی کریں اور صفوں میں کوئی خلل واقع نہ ہو، صفیں ایک نظم اور ترتیب کے مطابق ہوں ،جس سے مجاہدین کے مابین مساوات اور ایک دوسرے کے لیے قوت اور دشمن پر رعب طاری ہوتا ہوا اور اس سے مجاہدین میں ایک دوسرے کے لیے نشاط پیدا ہوتا ہو بنابریں جب لڑائی کا وقت آجاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود اپنے اصحاب کرام کی صف بندی کرتے اور ان کو ان کی اپنی اپنی جگہوں پر اس طرح ترتیب دیتے جہاں وہ ایک ودسرے پر بھروسا نہ کریں بلکہ ہر دستہ اپنے مرکز کے ساتھ رابطے کا اہتمام رکھے اور اپنی ذمہ داری کو پورا کرے ،اسی طریق کار سے کام پایہ اتمام کو پہنچتا اور کمال حاصل ہوتا ہے۔