وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا وَإِبْرَاهِيمَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ ۖ فَمِنْهُم مُّهْتَدٍ ۖ وَكَثِيرٌ مِّنْهُمْ فَاسِقُونَ
ہم نے ابراہیم اور نوح کو (رسول بنا کر) بھیجا۔ اور نبوت اور کتاب انہی دونوں کی اولاد میں رکھ دی۔ پھر ان میں کچھ تو راہ راست پر رہے اور اکثر لوگ نافرمان [٤٤] ہی تھے
﴿وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا وَّاِبْرٰہِیْمَ وَجَعَلْنَا فِیْ ذُرِّیَّـتِہِمَا النُّبُوَّۃَ وَالْکِتٰبَ﴾ ’’بیشک ہم نے نوح اور ابراہیم کو بھیجا اور ہم نے ان دونوں کی اولاد میں نبوت اور کتاب جاری رکھی۔ ‘‘ یعنی تمام انبیائے متقدمین و متأخرین حضرت نوح اور ابراہیم علیہما السلام کی اولاد میں سے ہیں۔ اسی طرح تمام کتابیں انہی دو انبیائے کرام کی اولاد پر نازل ہوئیں﴿فَمِنْہُمْ﴾ یعنی ان لوگوں میں سے جن کی طرف ہم نے رسول مبعوث کیے، بعض لوگ ﴿ مُّهْتَدٍ ﴾ ان انبیا کی دعوت کے ذریعے سے ہدایت یافتہ ،ان کے احکام کی اطاعت کرنے والے اور ان کی ہدایت سے راہنمائی حاصل کرنے والے ہوئے۔ ﴿وَکَثِیْرٌ مِّنْہُمْ فٰسِقُوْنَ﴾ اور ان میں سے اکثر لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولوں کی اطاعت سے خارج ہوئے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ﴿ وَمَا أَكْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِينَ ﴾ (یوسف :12؍103) ”اور اکثر لوگ، خواہ آپ کتنی ہی خواہش کریں ایمان لانے والے نہیں۔“