سورة الواقعة - آیت 93
فَنُزُلٌ مِّنْ حَمِيمٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تو کھولتا پانی اس کی مہمانی ہوگی
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿فَنُزُلٌ مِّنْ حَمِیْمٍ وَّتَصْلِیَۃُ جَحِــیْمٍ ﴾تو جس روز وہ اپنے رب کی خدمت میں حاضر ہوں گے، اس روز ان کی ضیافت یہ ہوگی کہ ان کو جہنم کی آگ میں جھونک دیا جائے گا جو ان کو گھیرے گی اور ان کے دلوں تک پہنچ جائے گی اور جب وہ پیاس کی شدت سے پانی مانگیں گے ﴿ يُغَاثُوا بِمَاءٍ كَالْمُهْلِ يَشْوِي الْوُجُوهَ ۚ بِئْسَ الشَّرَابُ وَسَاءَتْ مُرْتَفَقًا ﴾( الکھف :18؍29) ’’تو انہیں ایسا کھولتا ہوا پانی دیا جائے گا جو پگھلے ہوئے تانبے کے مانند گرم ہوگا جو ان کے چہروں کو بھون ڈالے گا ،ان کا مشروب کتنابرا اور ان کی آرام گاہ کتنی بری ہوگی۔‘‘