سورة الواقعة - آیت 83

فَلَوْلَا إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ جب جان ہنسلی کو پہنچ جاتی ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿فَلَوْلَآ اِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُوْمَ، وَاَنْتُمْ حِیْـنَیِٕذٍ تَنْظُرُوْنَ وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْہِ مِنْکُمْ وَلٰکِنْ لَّا تُبْصِرُوْنَ ﴾ یعنی جب روح حلق تک پہنچتی ہے اور تم اس حالت میں موت کے آنے کا منظر دیکھ رہے ہوتے ہو، حالانکہ ہم اپنے علم اور اپنے فرشتوں کے ذریعے سے، مرنے والے کے تم سے زیادہ قریب ہوتے ہیں مگر تم دیکھ نہیں سکتے۔