وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ
اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ[٦١] ادا کرو۔ اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ تم بھی رکوع کیا کرو
پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَاَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ﴾ یعنی (ظاہری اور باطنی طور پر) نماز قائم کرو۔ ﴿ وَاٰتُوا الزَّکٰوۃَ﴾ یعنی (مستحقین کو) زکوٰۃ دو۔ ﴿وَارْکَعُوْا مَعَ الرّٰکِعِیْنَ﴾’’اور رکوع کرو رکوع کرنے والوں کے ساتھ“ یعنی نماز پڑھنے والوں کے ساتھ مل کر نماز پڑھو۔ جب تم نے اللہ تعالیٰ کے رسولوں اور آیات الٰہی پر ایمان رکھتے ہوئے ان افعال کو سرانجام دیا تو یقیناً تم نے اعمال ظاہرہ اور اعمال باطنہ کو، معبود کے لئے اخلاص اور اس کے بندوں کے ساتھ حسن سلوک کو اور عبادات قلبیہ، عبادات بدنیہ اور مالیہ کو جمع کرلیا۔ اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿وَارْکَعُوْا مَعَ الرّٰکِعِیْنَ﴾’’رکوع کرنے والوں کے ساتھ مل کر رکوع کرو‘‘ کے معنی یہ ہیں کہ نماز پڑھنے والوں کے ساتھ مل کر نماز پڑھو۔ پس اس آیت کریمہ میں با جماعت نماز کا حکم اور جماعت کے وجوب کا حکم ہے اور یہ کہ رکوع نماز کا رکن ہے کیونکہ یہاں نماز کو رکوع سے تعبیر کیا گیا ہے اور عبادت کو اس کے کسی جزو سے تعبیر کرنا عبادت میں اس جزو کی فرضیت کی دلیل ہے۔