سورة القمر - آیت 8

مُّهْطِعِينَ إِلَى الدَّاعِ ۖ يَقُولُ الْكَافِرُونَ هَٰذَا يَوْمٌ عَسِرٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ پکارنے والے کی طرف دوڑے جارہے ہوں گے۔ (اس دن) کافر کہیں گے کہ یہ دن تو بڑا کٹھن [٩] ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿مُّہْطِعِیْنَ اِلَی الدَّاعِ ﴾ ’’درآں حالیکہ وہ بلانے والے کی طرف دوڑ رہے ہوں گے‘‘ یعنی پکارنے والے کی پکار کا جلدی سے جواب دیتے ہوئے۔ یہ آیت کریمہ دلالت کرتی ہے کہ پکارنے والا انہیں پکارے گا اور قیامت کے میدان میں حاضر ہونے کا حکم دے گا وہ اس کی پکار پر لبیک کہیں گے اور جلدی سے تعمیل کریں گے۔ ﴿ یَقُوْلُ الْکٰفِرُوْنَ﴾ یعنی وہ کفر جن کے سامنے ان کا عذاب موجود ہوگا کہیں گے: ﴿ ھٰذَا یَوْمٌ عَسِرٌ﴾ ’’یہ بڑا سخت دن ہے‘‘ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ عَلَى الْكَافِرِينَ غَيْرُ يَسِيرٍ ﴾( المدثر :74؍10) ’’کافروں پر وہ دن آسان نہ ہوگا۔‘‘ اس کا مفہوم مخالف یہ ہے کہ وہ دن مومنوں پر بہت آسان ہوگا۔