هَٰذَا نَذِيرٌ مِّنَ النُّذُرِ الْأُولَىٰ
یہ (نبی) بھی پہلے ڈرانے والوں میں سے ایک ڈرانے والا [٣٩] ہے۔
﴿ھٰذَا نَذِیْرٌ مِّنَ النُّذُرِ الْاُوْلٰی﴾ یہ (رسول) تو پہلے ڈرانے والوں میں سے ایک ڈرانے والا ہے۔ یعنی یہ قریشی، ہاشمی رسول محمد بن عبداللہ کوئی انوکھے رسول نہیں ہیں بلککہ آپ سے پہلے بھی رسول گزرے ہیں جنہوں نے اسی چیز کی طرف دعوت دی تھی جس کی طرف آپ نے دعوت دی ہے تب آپ کی رسالت کا کس وجہ سے انکار کیا جاسکتا ہے اور کون سی دلیل ہے جس کی بنیاد پر آپ کی رسالت کو باطل ٹھہرایا جاسکتا ہے ؟ کیا آپ کے اخلاق تمام انبیائ ومرسلین کرام کے اخلاق سے اعلی وارفع نہیں ہیں؟ کیا آپ ہر بھلائی کی طرف دعوت نہیں دیتے اور ہر برائی سے نہیں روکتے؟ کیا آپ قرآن کریم لے کر تشریف نہیں لائے جس کے آگے سے باطل آسکتا ہے نہ پیچھے سے، جو حکمت والی قابل حمد وستائش ہستی کی طرف سے اتارا ہوا ہے ؟ آپ سے پہلے جن لوگوں نے انبیائے کرام کو جھٹلایا اللہ نے ان کو ہلاک نہیں کیا۔ تب سیدالمرسلین امام المتقین اور قائد الغر المحجلین حضرت محمد کی تکذیب کرنے والوں پر عذاب نازل ہونے سے کیا چیز مانع ہے؟