سورة الطور - آیت 17
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَنَعِيمٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(البتہ) پرہیزگار [١٣] باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ تبارک وتعالی نے اہل تکذیب کی سزا کا ذکر کرنے کے بعد اہل تقویٰ کی نعمتوں کا ذکر فرمایا تاکہ ترغیب و ترہیب کو اکٹھا کردے اور دل خوف ورجا کے درمیان رہیں، چنانچہ فرمایا ﴿ إِنَّ الْمُتَّقِينَ ﴾ جنہوں نے اپنے رب کے لیے تقویٰ کو اپنا شعار بنایا جو اس کے اوامر کی تعمیل اور اس کی نواہی سے کنارہ کشی کرکے اس کی ناراضی اور اس کے عذاب سے بچتے رہے۔ ﴿ فِي جَنَّاتٍ ﴾ وہ باغات میں ہوں گے ان باغات کی روشوں کو گھنے درختوں نے ڈھانپ رکھا ہوگا، ان میں اچھلتی کودتی ندیاں ہوں گی، چار دیواری سے گھرے ہوئے محل اور آراستہ کیے ہوئے گھر ہوں گے۔ ﴿ وَنَعِيمٍ ﴾ ’’اور نعمتوں میں ہوں گے۔،، یہ قلب کی نعمت اور روح وبدن کی نعمت کو شامل ہے۔