سورة الطور - آیت 9
يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْرًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جس دن آسمان تیزی سے لرزنے [٧] لگے گا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پھر اللہ تبارک وتعالی نے اس دن کا وصف بیان فرمایا جس میں یہ عذاب واقع ہوگا، چنانچہ فرمایا: ﴿یَّوْمَ تَمُوْرُ السَّمَاءُ مَوْرًا﴾’’جس دن آسمان تیز تیز حرکت کرنے لگے گا،، یعنی گھومے گا اور مضطرب ہوگا۔ بے قراری اور عدم سکون کی وجہ سے دائمی طور پر متحرک رہے گا۔