سورة الذاريات - آیت 25

إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ قَوْمٌ مُّنكَرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جب وہ ابراہیم کے پاس آئے اور کہا آپ کو سلام ہے تو انہوں نے سلام کا جواب دیا (اور خیال کیا) کچھ اجنبی [٢٠] سے لوگ ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا قَالَ﴾ ” جب وہ ان کے پاس آئے تو انہوں نے سلام کیا تو انہوں نے کہا :“ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ان کو سلام کا جواب دیتے ہوئے کہا : ﴿ سَلَامٌ ﴾ یعنی تم پر بھی سلام ہو ﴿قَوْمٌ مُّنكَرُونَ﴾ تم اجنبی لوگ ہو، میں چاہتا ہوں کہ تم مجھے اپنا تعارف کراؤ، آپ کو ان کا تعارف اس کے بعد ہی ہوا اسی لئے وہ چپکے چپکے جلدی سے گھر گئے تاکہ ان کی خدمت میں ضیافت کا سامان پیش کریں۔