سورة ق - آیت 18
مَّا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
وہ کوئی بات منہ سے نہیں نکالتا مگر اس کے پاس ایک مستعد نگران [٢١] موجود ہوتا ہے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿مَّا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ﴾ وہ خیر یا شرکا جو بھی لفظ بولتا ہے ﴿إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ﴾ تو ایک نگران موجود ہوتا ہے جو اس کے پاس ہر حال میں موجود رہتا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَإِنَّ عَلَيْكُمْ لَحَافِظِينَ كِرَامًا كَاتِبِينَ يَعْلَمُونَ مَا تَفْعَلُونَ﴾ (الانفطار : 82؍10۔ 12) ” اور بے شک تم پر نگہبان مقرر ہیں، بلند مرتبہ کاتب، جو کچھ تم کرتے ہو وہ سب جانتے ہیں۔ “